0

شہریوں کو ایندھن سے الیکٹرک گاڑیوں پر منتقل کرنے کیلیے حکومت کا بڑا اعلان

شہریوں کو ایندھن استعمال کرنے والی گاڑیوں سے الیکٹرک گاڑیوں پر منتقل کرنے کے لیے حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا۔۔طاقتور وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے عوام کو بتایا کہ بجلی کی قیمت کم کرنے اور ایندھن والی گاڑیوں کے مقابلے میں الیکٹرک گاڑیوں پر حکومت کی طرف سے انقلابی راستے منتقل ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی سرحدی عوام سے تعلق رکھتے ہیں، آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں۔ اس سال گردشی قرضے میں 12 ارب کی کمی۔ ڈسٹریبیوشن کمپنی نے 240 ارب روپے کا نقصان کیا جو ہم نے اس سال 170 ارب روپے بڑھنے سے نہیں اس بورڈ کو غیر سیاسی اور بہتر گورننس ہونے کا 53 ارب روپے کا فائدہ ہے جو پہلے 5 ماہ قوم کو ملا۔غریب نے بتایا کہ ملک میں الیکٹرک موٹر سائیکلوں کے لیے ہر جگہ پر چارج کرنے والے نئے نئے کاروبار نہیں کرتے ہیں، وزیرِ اعظم کو سستا متبادل فراہم کرنے کے لیے حکومت چارج کرنے کے لیے ٹیرف میں 45 فیصد کمی ہے۔ الیکٹرک موٹر پر منتقل ہونے سے 77 فی صد تک کی بچتانہوں نے کہا کہ 15 دن کے لیے پورٹل سے اجازت نامہ مل جائے گا، اس سلسلے میں کسی افسر سے بات نہیں کی جا سکتی۔ اسی طرح بجلی کی قیمت 71 روپے بک بک سے کم از کم 39 روہے پر لائی جا رہی ہے۔اویس احمد لغاری کا کہنا تھا کہ ہم نے بہت بڑا فیصلہ کیا۔ صنعت کار شکایات کرتے ہیں کہ آپ کا ایکس این سی این، ڈیزائنر یا دیگر صوبائی عدالتیں اور بلوں کے معاملات میں ہمیں تنگ کریں۔ ہمیں ان مسائل کے حل کے لیے ونڈو کے چاپ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لیے کمیشن کمیشن برائے توانائی کے تحت تمام انڈسٹریل اسٹیٹس شریک اسپیشل اکنامک زونز سب کو ایک جگہ پر بجلی ملے گی، جو وہاں بل اور کنکشن بھی ہیں۔ مسائل حل ہوں گے، وہ سب ایک جگہ حل ہوں گے۔وزیر توانائی نے کہا کہ یہ ایک انقلابی قدم ہے جس کے ذریعے ہم نے خود کو اختیار کیا ہے اور متبادل صنعتی شعبے کو جاکر میں رکھنے کے لیے وہ اپنے کاروبار کو بہتر کر سکتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ آج ایک اہم اجلاس میں ان سے اظہار خیال کیا اور پاکستان کو نقصان پہنچانے کے لیے اہم فیصلہ کیا۔ وزیر توانائی نے بتایا کہ صرف موٹر گاڑی اور گاڑی ویلز کے لیے 6 ارب ڈالر کا فیول ہوتا ہے، جس کے لیے ہم الیکٹرک گاڑیوں کو امپورٹ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔پاور وزیر نے کہا کہ پاور پاور نے بہت بڑا قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، کیوں کہ پاکستان میں چارجنگ بزنس نہیں ہے، جس کی وجہ سے بجلی کی مہنگی قیمت اور قوانین بھی اس میں کاروبار شروع کر رہے ہیں۔ جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج آپ نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم آپس میں ٹیکسز اس وقت انچارجز کو 71.10 منٹ کا ٹیرف دے رہے ہیں، اسے 45 فی صد کمکار ہم 39.70 کا ٹیرف دینے کا اعلان کرتے ہیں تاکہ بجلی کی کم قیمت وصول کی جائے۔ الیکٹرک گاڑیوں کو چارج کرنا سستا ہے۔ الیکٹرک موٹر سائیکل پر شفٹ ہونے سے 33 فی صد کا استعمال ہے اور 77 فی صد محفوظ ہے۔وزیر توانائی نے کہا کہ 15 دن میں اجازت نامہ ای پورٹل کے ذریعے مل جائے گا اور لوگ کاروبار شروع کریں گے۔ جس کے ذریعے ملک میں ہر درجے کا ایک نیا کاروبار شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر اسے ایک بڑی پیش رفت ہوئی ہے جو آپ کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ حکومت کا یہ اقدام عام گاڑیوں کے متبادل الیکٹرک گاڑیوں پر منتقلی کا بڑا موقع فراہم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی رفتار بجلی کی قیمت کم کرنے کا سفر کرنے کا جو ڈسکوز کی نجکاری ہے اور آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی سے لے کر عام آدمی کو اس سے فائدہ اٹھانا پڑتا ہے۔ حکومت ملک کی بجلی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ہرمکن اقدامات کرے گی، جس میں ایس آئی ایف سی کا کردار کلیدی کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ عوام اور ہر پاکستانی ان کی کوششوں سے مجبور ہیں۔ بجلی کی کمی کا سفر جاری ہے اور اگلے چند ماہ میں پاکستان میں بجٹ کی سستی ترین بجلی کو لوگوں تک، صنعت تک، صارفین تک رسائی حاصل کی جائے گی، جس میں بہت حد تک کامیابی حاصل کی جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں