تحریر ۔۔۔۔۔عبداللہ طارق سہیل
ایک سال چار مہینے کے یک طرفہ قتل عام کے بعد غزہ میں جنگ ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ 2023ء کے اکتوبر میں یہ جنگ شروع ہوئی تھی، فلسطینیوں کی دو لاکھ لاشیں گرانے کے بعد جنوری کی -19 تاریخ کو اب یہ موج خوں بالآخر سر سے گزر جائے گی۔ یہ کس کی فتح ہے ، فیصلہ کرنا آسان نہیں، بہرحال، جو فلسطینی بچے زندہ بچ گئے، وہ جشن منا رہے ہیں کہ ہماری باری ٹل گئی۔ جنگ بند ہونے میں ابھی تین دن باقی ہیں، کل اسرائیل نے 160 فلسطینی مارے، باقی 3 دن ہیں، مزید کتنے مارے گا، جنگ بندی نافذ ہوتے ہوتے پتہ چل جائے گا۔
فلسطین کی وزارت صحت کے اعداد و شمار 46 ہزار سے زیادہ نہیں ہیں لیکن چار ماہ کیلئے ایک آسٹریلوی میڈیا گروپ نے کہا تھا کہ مرنے والے فلسطینیوں کی تعداد کسی طور پر 2 لاکھ سے کم نہیں ہے اور اس رپورٹ کے بعد کے چار ماہ میں جو مارے گئے وہ الگ ہیں۔ آٹھ دس دن پہلے ایک جریدے ’’لینسٹ جرنل‘‘ نے لکھا کہ اکتوبر 2023ءسے 30 جون 2024ء تک فلسطین میں مارے جانے والوں کی تعداد 64 ہزار 260 تھی۔ یعنی آج سے سات ماہ پہلے کی بات ہے، اس حساب سے بھی مارے جانے والوں کی گنتی ایک لاکھ کے لگ بھگ تو ہو ہی جاتی ہے۔ جرنل نے لکھا ہے کہ وزارت صحت نے اموات کی گنتی 41 فیصد کم دکھائی۔
دو لاکھ مستقل زخمی ہیں۔ مستقل سے مطلب جس کی ٹانگ ، ہاتھ کٹ گیا، وہ صحت مند ہو کر بھی صحت مند نہیں کہلائے گا ، جن کے دونوں ہاتھ یا دونوں ٹانگیں کٹ گئیں، وہ ایک لاکھ سے کچھ ہی کم ہیں۔ ہزاروں خوش قسمت بچے اپنے ماں باپ کے ساتھ ہی مارے گئے، ہزاروں اور تھے جو اتنے خوش قسمت نہیں تھے، ان کے ماں باپ رشتہ دار سب مارے گئے، وہ خود زندہ رہ گئے، ان کیلئے زمان و مکان دونوں ختم۔
معاہدہ کے تحت اسرائیل اپنے 33 قیدی چھڑوانے کے عوض ایک ہزار فلسطینی قیدی رہا کرے گا اور ہفتے کے اندر اندر غزہ سے اس کی فوج نکل جائے گی۔ غزہ سے جن غزہ کے کھنڈرات سے، جو شمال سے جنوب تک، مشرق سے مغرب تک غزہ کی ساری پٹی پر محیط ہیں۔
اخبار میں پرامید عناصر کے بیانات پڑھے کہ یہ غزہ کی فتح ہے، اسرائیل ہار گیا۔ دراصل یہ اس آفاقی اصول کی فتح ہے جسے علامہ اقبال نے اس مصرعے میں سمو دیا ہے کہ
ہے جرم ضعیفی کی سزا مرگ مفاجات۔
غزہ کا ممولا بہرحال ، اپنی قیمت اور طاقت سے بڑھ کر لڑا۔ اسرائیل کے ڈیڑھ ہزار ’’قابل فخر اور ناقابل تسخیر‘‘ مروکاوا ٹینک تباہ کئے، ان گنت بکتر بند گاڑیاں اڑائیں اور پانچ سے چھ ہزار اسرائیلی فوجی مار ڈالے، ہزاروں زخمی کئے۔ ہمیں البتہ اس تعداد پر اعتماد نہیں کرنا چاہیے، ہمیں اسرائیل کے سرکاری اعداد و شمار ہی کو سچ ماننا چاہیے جن کے مطابق محض آٹھ نو سو فوجی ہی مرے ، گنتی ایک ہزار تک بھی نہیں پہنچ سکی۔
امریکہ کا انصاف ہم نے اس دوران جتنی تفصیل سے دیکھا، اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔ انصاف کی کمر پر ایک آخری تنکا اس نے یوں رکھا کہ اسرائیل کو نسل کشی اور جنگی جرائم کا مجرم قرار دینے والی عالمی عدالت انصاف پر ہی پابندیاں لگا دیں۔
_____
پی ٹی آئی حکومت کے ساتھ تو مذاکرات کر ہی رہی ہے، خبر ہے کہ اب اس کے ’’پاکستان‘‘ کے ساتھ بھی مذاکرات شروع ہو گئے ہیں۔ ایک اخبار کی دوسری بڑی شہ سرخی ہے کہ بیک ڈور مذاکرات میں بریک تھرو۔
سرخی اور خبر کا یہ فقرہ واقعاتی طور پر غلط ہے۔ بیک ڈور مذاکرات شروع ہونے ہیں۔ بریک تھرو کا مطلب ہے کہ مذاکرات پہلے سے چل رہے ہیں، بریک تھرو اب ہوا ہے لیکن ایسا نہیں ہوا ہے۔
ان مذاکرات کی جو اندرونی کہانی چھپی ہے اور وہ کہانی جو نہیں چھپی ہے، اس کے مطابق کل خلاصہ یہ ہے کہ پارٹی چیئرمین گوہر جان اور گنڈا پور نے ’’پاکستان‘‘ سے ملاقات کی ہے اور اسے اپنے اچھا بچہ ہونے کا یقین دلایا ہے اور جواب میں ’’پاکستان‘‘ نے کہا ہے کہ جا کر ’’مرشد‘‘ سے کہو کہ وہ بھی اچھا بچہ بن جائے ورنہ ناسازی مزاج میں اضافہ یقینی ہے۔
گنڈاپور نے اپنے اچھا بچہ ہونے کی مزید شہادت بھی دی ، یعنی بعداز ملاقات اخبار نویسوں کو بتایا کہ 9 مئی کے روز جو ہوا، وہ ہمارے ہی لوگوں نے ازراہ نادانی کیا۔ یعنی مرشد کو صاف جھوٹا قرار دے دیا جو کہتا ہے کہ یہ فالس فلیگ آپریشن تھا، ایجنسیوں کے لوگوں نے کیا ، ’’مدّا‘‘ ہم پر ڈال دیا۔
اپنے ہی مرشد کو سربازار جھوٹا قرار دینے سے بڑھ کر اچھا بچہ ہونے کی اور دلیل کیا ہو گی۔
_____
پاکستان کاناطقہ یعنی حقہ پانی بند کرنے کیلئے پی ٹی آئی نے سمندر پار جو مہم چلا رکھی ہے، اس کے تحت لندن میں ارکان پارلیمنٹ کو بلانے کی ایک تقریب، ایک روایتی عالی شان سے بھی زیادہ عالی شان ہوٹل میں کی گئی۔
برطانوی پارلیمنٹ کے ارکان کی تعداد مل ملا کر ساڑھے چودہ سو بنتی ہے یعنی ڈیڑھ ہزار سے کم۔ ان میں سے -19 ارکان نے اس ’’پاکستان مکائو‘‘ کانفرنس میں شرکت کی۔ منتظمین کا دعویٰ ہے کہ 19 نہیں، 20 تھے جو شریک ہوئے، چلئے 20 ہی سہی۔ کامیابی کا تناسب فیصد میں کیل کو لیٹر سے نکالا تو پتہ چلا کہ یہ تو 2 فیصد بھی نہیں بنتا۔
چلئے، شروعات میں یہ 2 فیصد بھی کافی ہے، معاملہ شروع تو ہوا،
کانفرنس کی منتظم خاتون سے پوچھا گیا کہ کیا یہ سچ ہے کہ اتنے بڑے خرچے کیلئے بھارت نے فنڈنگ کی؟ خاتون نے جواب نہیں دیا۔ اور اس مصرعے کی تصویر اور تفسیر بن کر رہ گئی کہ
بات تم ایسی کیوں پوچھتے ہو جو بتانے کے قابل نہیں ہے۔
_____
ایک خبر بہتوں کو پتہ چل گئی، کچھ کو نہیں بھی پتہ چلی ہو گی۔ خبر مزے کی ہے اور خبر یہ ہے کہ 20 تاریخ کو ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری میں شرکت کا دعوت نامہ ملنے کی آس پوری نہ ہوئی تو پی ٹی آئی امریکہ نے ٹکٹ خریدنے کی کوشش کی۔
شرکت کیلئے کوئی بھی شخص ٹکٹ خرید سکتا ہے جس کی قیمت سینکڑوں سے لے کر لاکھوں ڈالر تک ہوتی ہے اور اسی حساب سے آگے یا پیچھے کی صفوں میں جگہ ملتی ہے۔
ٹکٹ عموماً بلااعتراض مل جاتا ہے۔ خال ہی ایسا ہوتا ہے کہ کوئی اعتراض لگے اور ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا جائے، تو ہوا یہ کہ ’’مرشد‘‘ اسی ’’خال‘‘ میں فال Fall کر گئے اور وائٹ ہائوس کے ٹکٹ گھر نے یہ اعتراض لگا کر ٹکٹ بیچنے سے انکار کر دیا کہ تماشائی جیل میں ہے، بے کار میں ٹکٹ کیوں خرید رہا ہے۔
سنا ہے مرشد ٹکٹ نہ ملنے کی خبر سن کر کچھ کچھ جھلّائے، تھوڑا تلملائے اور ڈرا سا بھنّائے اور پھر حکم صادر کیا کہ 8 فروری کو ملک کا پہیہ جام کرنے کی تیاری کرو۔
_____
ایک خبر اخبار میں چھپی ہے جس کا آخری حصہ سمجھ میں نہیں آیا ، خبر یہ ہے کہ ماڈل ٹائون پولیس اور ڈاکوئوں میں فائرنگ کے نتیجے میں زیر حراست خطرناک ڈاکو اور شوٹر رفیق عرف پھیکی ہلاک ہو گیا۔ پولیس ڈاکو کو مال برآمدگی کیلئے لے جا رہی تھی کہ اس کے ساتھی ڈاکوئوں نے اسے چھڑانے کیلئے پولیس پر حملہ کر دیا اور ایک گولی رفیق کو جا لگی۔
خبر کا آخری حصہ ہے کہ ڈی آئی جی نے ماڈل ٹائون پولیس کو مبارکباد دی ہے۔
بھئی، اس خطرناک ڈاکو کو تو ڈاکوئوں نے مارا، مبارک انہی کو دینا چاہیے تھی بلکہ شکریہ بھی ادا کرتے لیکن پولیس پارٹی کو کس بات کی مبارک دی؟۔ شاید اس بات کی کہ وہ زندہ بچ گئے۔
بشکریہ ۔۔۔۔۔۔۔۔عبداللہ طارق سہیل
پاکستان سولر پینلز کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس سے گھریلو…
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس دوران…
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے مطالبات مسترد کردیئے جائیں گے…
راولپنڈی : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کے فیصلے…
سابق وزیر اعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدالتی انصاف کے بعد…
امریکی پابندیوں کی وجہ سے خام تیل کی قیمتوں میں اس ہفتے وار کا حصہ…