حکومت کے خاتمے کے دن مجھے قتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا: حسینہ واجد

بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کا کہنا ہے کہ مجھے اور بہن کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔ہندوستانی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش کے سابق وزیر اعظم اور عوامی لیگ کے سربراہ شیخ حسین واجد نے کہا کہ اپنے قتل کے اجتماعی منصوبے کو بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری بہن شیخ ریحانہ کئی بار منہ میں جانے سے بال بچے۔ ہندوستانی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش میں بذریعہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اپنے حامیوں سے خطاب کے دوران حکومت کے آخری دن کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے حسینہ واجد نے کہا کہ 5 اگست 2024ء کو بچنا اللہ کی مہربانی سے ممکن نہیں اس دن بھی مجھے مارنے کا موقع ملا۔ کا منصوبہ بنایا گیا۔ہندوستانی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش سے عوامی سوشل میڈیا پلیٹ فارم فورم کے آڈیو خطاب میں شیخ حسین نے کہا کہ آج اپنے گھر اور ملک کے لیے جی رہی ہے۔ہندوستانی میڈیا کے مطابق آپ کے قاتلانہ حملے کا ذکر کرتے ہوئے شیخ حسینہ نے بتایا کہ 21 اگست 2004ء کو ایک واقعہ کے دوران ایک گرینیڈ حملہ ہوا جس میں 24 افراد ہلاک ہوئے، جبکہ زخمی ہوئے۔ہندوستانی میڈیا کے مطابق اپنے آڈیو خطاب میں اپنے ایک اور قتل کی سازش کا حوالہ دیتے ہوئے مقیم سابق بنگلہ دیش وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے قتل کرنے کے لیے 21 جولائی 2000ء کوٹلی پاڑہ میں بھی 40 کلو گرام وزنی بم نصب کیا گیا۔ جس کو تلاش کرنے کے لیے آپ کو ناکارہ بنا دیا گیا تھا اور اگلے روز 22 جولائی کو مجھے بہیثیت لیڈر اسی جگہ خطاب کرنا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں