اسلام آباد: سپریم کورٹ کے 3 ججز نے بینچ کے اختیارات سے متعلق کیس کا فیصلہ نہ کرنے کے معاملے پر چیف جسٹس اور آئینی بنچ کے سربراہ کو خط لکھ دیا۔سپریم کورٹ میں بینچ کے اختیارات نہ ہونے کے معاملے پر سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور چیف جسٹس امین الدین خان کو خط لکھا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ خط میں بینچ کے اختیارات سے متعلق کیس کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جسٹس عقیل عباسی 16 جنوری کو بنچ میں شامل تھے اور جسٹس عقیل سندھ ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت کر چکے ہیں۔ذرائع کے مطابق خط میں 20 جنوری کو کیس کی سماعت اور 17 جنوری کو پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے اجلاس میں تقرری نہ کرنے کی بھی شکایت کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق جسٹس منصور نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ان کا نقطہ نظر ریکارڈ پر ہے، جسٹس منصور علی شاہ نے کمیٹی اجلاس میں شرکت سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کمیٹی میں پیش ہونے کی ضرورت نہیں، ان کے حکم پر عمل کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق جسٹس منصور نے خط میں کہا ہے کہ کمیٹی 20 جنوری کو پہلا بنچ بنا کر سماعت طے کر سکتی تھی، کیس طے نہ کرنا عدالتی حکم نہ ماننے کے مترادف ہے۔
وزیرِ اعظم کے قومی اسمبلی میں پہنچتے ہی اپوزیشن کا احتجاج اور نعرے
ترکیہ کے ہوٹل میں خوفناک آتشزدگی سے 10 افراد ہلاک، 32 زخمی
مستحقین کو اس بار رمضان نگہبان پیکیج کارڈز کی شکل میں ملے گا: مریم اورنگزیب
مانیٹری پالیسی کمیٹی شرح سود دو ڈھائی فیصد کم کرے گی: سابق گورنر اسٹیٹ بینک
بینچز اختیارات کیس کا معاملہ: سپریم کورٹ کے 3 ججز کا چیف جسٹس اور آ ئینی بینچ کے سربراہ کو خط
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اہم فیصلوں پر دستخط کر کے انتظامی امور کا آغاز کر دیا
افغان مسئلے کے حل کے لیے علی امین گنڈا پور کا بڑا اعلان
پی ٹی آئی کا القادر ٹرسٹ کیس فیصلے کیخلاف اہم اقدام ،کیا کرنے والے ہے ؟جانیں
سارہ قتل کیس میں پیشرفت، ملزم کی سزا میں اضافے کیلئے سالیسٹرجنرل کا کورٹ آف اپیل سے رجوع
ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارت کا حلف لیتے وقت بائبل پر ہاتھ نہیں رکھا