اسلام آباد: سپریم کورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل کے خلاف توہین عدالت کیس میں جسٹس منصور علی شاہ نے انٹرا کورٹ اپیل بینچ پر اعتراض اٹھایا۔جسٹس منصور علی شاہ نے ججز کمیٹی کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس محمد علی مظہر کو بینچ میں شامل کرنے پر اعتراض کیا ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے خط میں لکھا کہ جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 23 نومبر کو ہوا، اجلاس کے بعد چیف جسٹس نے اپنے چیمبر میں کمیٹی کا غیر رسمی اجلاس طلب کیا۔ اجلاس میں انہوں نے تجویز پیش کی کہ سنیارٹی کی بنیاد پر انٹرا کورٹ اپیلوں پر 5 رکنی بینچ تشکیل دیا جائے۔ مجوزہ خط میں جسٹس منصور علی شاہ نے لکھا کہ چیف جسٹس نے کہا کہ وہ چار رکنی بینچ بنانا چاہتے ہیں۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ سیکرٹری نے بتایا کہ روسٹر بھی جاری کر دیا ہے، مجھے بنچ میں دو ممبران کی حد پر اعتراض ہے، دونوں کمیٹیوں نے ہم سے بینچ کے اختیارات کا کیس واپس لینے کا فیصلہ کیا۔ فیصلے پر ہی سوالات ہیں۔جو جج بھی کمیٹی کے رکن ہیں انہیں بنچ میں شامل نہ کیا جائے۔
شبِ معراج آج مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جائے گی
اسٹیٹ بینک شرح سود کا اعلان آج کرے گا، مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس جاری
علی امین گنڈاپور کو صوبے کی پارٹی قیادت سے ہٹائے جانے کی اندورنی کہانی سامنے آگئی
نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی میں تاخیر: ہو سکتا ہے وزیراعظم کسی سے اجازت لے رہے ہوں، عمر ایوب
جنوبی کوریا کے صدر یون پر بغاوت کے الزام میں فرد جرم عائد کردی گئی
نائیجیریا میں ایندھن کے ٹینکر میں دھماکا، 18 افراد ہلاک
ہم تماشہ بننے کو تیار نہیں، جواب مذاکراتی نشست میں ہی دیں گے، عرفان صدیقی
7 دن پورے مذاکراتی عمل باضابطہ طور پر ختم ہوچکا، بیرسٹر گوہر
وزیراعظم کا فتنہ خوارج کے خلاف کامیاب کارروائیوں پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
مالی سال 2025 کے پہلے نصف میں غیر ملکی سرمایہ کاری کتنے فیصد بڑھی؟