سیاست کے علاوہ ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی چین اور امریکہ ایک دوسرے کے حریف رہے ہیں۔ امریکہ کی جانب سے ٹیکنالوجی میں نئی ایجادات کے جواب میں چین نے بھی حیرت انگیز ایجادات سے سب کے ہوش اڑا دیے۔ حال ہی میں چین نے اپنا نیا مصنوعی ذہانت (AI) ماڈل متعارف کرایا ہے جس نے امریکہ کی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چین نے ڈیپ سیک کے نام سے نیا اے آئی سسٹم متعارف کرایا ہے۔جس نے امریکہ سمیت دنیا کی توجہ حاصل کر لی ہے۔ رپورٹ میں چینی ٹیکنالوجی کمپنی کا دعویٰ ہے کہ کچھ جگہوں پر یہ OpenAI کے ChatGPT سے بہتر کام کرتا ہے، ساتھ ہی اس کی قیمت بھی بہت کم ہے۔ اور امریکہ کا موازنہ کرتے ہوئے ڈیپ سیک ٹول پر تبصرہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ DeepSeq نے اوپن ریسرچ اور اوپن سورس (جیسے Meta’s PyTorch اور Llama) سے فائدہ اٹھایا ہے۔ وہ نئے آئیڈیاز لے کر آئے اور انہیں دوسرے لوگوں کے کام کے اوپر بنایا۔ کیونکہ ان کا کام شائع شدہ اور اوپن سورس ہے، اس لیے کوئی بھی اس سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ فنانشل ٹائمز کی رپورٹ ہے کہ ڈیپ سیک نے AI ماڈلز کے استعمال کی لاگت میں زبردست کمی کی ہے۔ یہ کامیابی اس خیال کو چیلنج کرتی ہے۔
فرانس میں شبِ معراج کی مناسبت سے محافل کا انعقاد
بانی پی ٹی آئی سے عاطف خان، شاہ فرمان اور جنید اکبر کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
شرح سود میں ایک فیصد کمی کا اعلان کردیا گیا
شبِ معراج آج مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جائے گی
اسٹیٹ بینک شرح سود کا اعلان آج کرے گا، مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس جاری
علی امین گنڈاپور کو صوبے کی پارٹی قیادت سے ہٹائے جانے کی اندورنی کہانی سامنے آگئی
نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی میں تاخیر: ہو سکتا ہے وزیراعظم کسی سے اجازت لے رہے ہوں، عمر ایوب
جنوبی کوریا کے صدر یون پر بغاوت کے الزام میں فرد جرم عائد کردی گئی
نائیجیریا میں ایندھن کے ٹینکر میں دھماکا، 18 افراد ہلاک
ہم تماشہ بننے کو تیار نہیں، جواب مذاکراتی نشست میں ہی دیں گے، عرفان صدیقی