پی ٹی آئی کی فضل الرحمان سے ملاقات، جے یو آئی ف کو اپوزیشن اتحاد میں شمولیت کی دعوت

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وفد نے منگل کو جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، جس میں حکومت کے خلاف اپوزیشن کے گرینڈ الائنس میں شمولیت کی دعوت دی گئی۔ پی ٹی آئی کے وفد میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سلمان اکرم راجہ، اسد قیصر، حامد رضا اور اخونزادہ یوسفزئی شامل تھے۔ ملاقات کے دوران پی ٹی آئی رہنماؤں نے حکومت مخالف اتحاد کی تشکیل میں جے یو آئی (ف) کی شمولیت کی تجویز دی۔ بات چیت کی سہولت کے لیے ایک مشترکہ کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جس میں جے یو آئی (ف) سے سینیٹر کامران مرتضیٰ اور پی ٹی آئی کے اسد قیصر شامل تھے۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایوب نے حکومت کی جانب سے شفافیت نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ “حکومت نے بانی چیئرمین کے ساتھ غیر نگرانی شدہ ملاقات کا وعدہ کیا تھا، لیکن اس وعدے کو پورا کرنے میں ناکام رہی۔ مزید برآں حامد رضا کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا۔ یہاں ہماری کوششوں کا مقصد جمہوریت کو فروغ دینا ہے۔” پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجہ نے انکشاف کیا۔ وفد نے رحمان کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی تشکیل نو سمیت اہم امور پر اپوزیشن کے موقف سے آگاہ کیا۔ حکومت کے ارادوں اور ای سی پی کی تشکیل نو کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ان خدشات کے حوالے سے خطوط بھیجے گئے ہیں، اور مولانا نے ہمارے نقطہ نظر کو غور سے سنا، اس میں پیشرفت کے قابل ذکر امکانات ہیں۔ بات چیت کی تفصیلات شیئر کیں۔ “ہم نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کا خیرمقدم کیا، اور مولانا فضل الرحمان نے ان کے نکات کو غور سے سنا۔ بنیادی توجہ چیف الیکشن کمشنر اور دو ای سی پی ممبران کی تقرری پر تھی، اس کے ساتھ ساتھ انتخابات میں مداخلت کو ختم کرنے جیسے وسیع تر امور پر تھے۔ ان معاملات کی نگرانی کے لیے ایک دو رکنی عارضی کمیٹی بنائی جس میں اسد قیصر اور میں بطور ممبر شامل تھے۔ رحمان، اپوزیشن کے گرینڈ الائنس میں شمولیت کے بارے میں حتمی فیصلہ کرنے سے پہلے اندرونی طور پر سوچیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں