پیکا ایکٹ کے خلاف بین الاقوامی سطح پر مزاحمت جاری ہے۔ اس حوالے سے برطانیہ میں بھی صحافیوں نے احتجاج کیا۔پاکستان میں، الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام کے ایکٹ (PECA) کو صحافی برادری اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے اظہار رائے کی آزادی پر پابندی کے طور پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔یہ احتجاج اب برطانیہ تک پہنچ گیا ہے جہاں بریڈ فورڈ میں انٹرنیشنل جرنلسٹس کونسل آف پاکستان (آئی جے سی او پی) کے زیر اہتمام ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں تنظیم کے عہدیداران، معروف صحافیوں نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران مقررین نے پیکا ایکٹ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کالا قانون قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ قانون پاکستان میں صحافیوں، سوشل میڈیا کے کارکنوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے لیے خطرہ بن گیا ہے اور اس کا مقصد آزادی اظہار کو دبانا اور حکومت مخالف آوازوں کو خاموش کرنا ہے۔اجلاس میں متفقہ طور پر مطالبہ کیا گیا ہے کہ پیکا ایکٹ کے اس قانون کو فی الفور واپس لیا جائے اور اگر پیکا ایکٹ واپس نہ لیا گیا تو برطانیہ میں تمام سرکاری و سرکاری تقریبات کا بائیکاٹ کرکے پوری دنیا میں اس کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔ اس میں اقوام متحدہ، یورپی یونین اور دیگر بین الاقوامی تنظیمیں شامل ہیں۔
انٹر بینک: ڈالر 278 روپے 95 پیسے کا ہو گیا
ٹرمپ نے خودمختار دولت فنڈ قائم کرنے کے حکم نامے پر دستخط کر دیے
صدر زرداری آج چار روزہ سرکاری دورے پر چین روانہ ہوں گے
صدر مملکت آصف زرداری کل 4 روزہ دورے پر چین روانہ ہوں گے
برطانوی یونیورسٹی کے 4 طلباء المناک حادثے میں جاں بحق
کوونٹری میں پولیس کا آپریشن، 3 افراد گرفتار
سندھ: رواں سال کی پہلی پولیو مہم آج سے شروع
کُرم میں جرگے کے ذریعے بڑے مسائل پر قابو پالیا گیا ہے: علی امین گنڈاپور
چین امریکا تجارتی جنگ پاکستان کو فائدہ دیگی ؟
ن لیگ کا برطانیہ بھر میں تنظیم سازی کا آغاز، تمام پرانے عہدیداران کی جگہ نئے کارکنان کو اہم عہدے دیے گئے