پیکا ایکٹ کیخلاف برطانیہ میں بھی صحافی سراپا احتجاج

پیکا ایکٹ کے خلاف بین الاقوامی سطح پر مزاحمت جاری ہے۔ اس حوالے سے برطانیہ میں بھی صحافیوں نے احتجاج کیا۔پاکستان میں، الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام کے ایکٹ (PECA) کو صحافی برادری اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے اظہار رائے کی آزادی پر پابندی کے طور پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔یہ احتجاج اب برطانیہ تک پہنچ گیا ہے جہاں بریڈ فورڈ میں انٹرنیشنل جرنلسٹس کونسل آف پاکستان (آئی جے سی او پی) کے زیر اہتمام ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں تنظیم کے عہدیداران، معروف صحافیوں نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران مقررین نے پیکا ایکٹ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کالا قانون قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ قانون پاکستان میں صحافیوں، سوشل میڈیا کے کارکنوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے لیے خطرہ بن گیا ہے اور اس کا مقصد آزادی اظہار کو دبانا اور حکومت مخالف آوازوں کو خاموش کرنا ہے۔اجلاس میں متفقہ طور پر مطالبہ کیا گیا ہے کہ پیکا ایکٹ کے اس قانون کو فی الفور واپس لیا جائے اور اگر پیکا ایکٹ واپس نہ لیا گیا تو برطانیہ میں تمام سرکاری و سرکاری تقریبات کا بائیکاٹ کرکے پوری دنیا میں اس کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔ اس میں اقوام متحدہ، یورپی یونین اور دیگر بین الاقوامی تنظیمیں شامل ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں