اسلام آباد: قومی ایئر لائن پی آئی اے کی نجکاری کی دوسری کوشش مکمل طور پر تیار ہے جس میں متعدد واپس آنے والے بولی دہندگان اور فریقین اس عمل میں حصہ لے رہے ہیں۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس فاروق ستار کی زیر صدارت ہوا، جس میں بتایا گیا کہ گزشتہ دور میں بولی لگانے والوں نے نئے طیاروں کی شمولیت اور بیڑے کی توسیع پر حکومت کی جانب سے عائد 18 فیصد جی ایس ٹی معاف کر دیا تھا۔ اس کی سفارش کی گئی۔ان کا خیال تھا کہ اس ٹیکس کے خاتمے سے نئے طیاروں کے حصول میں آسانی ہوگی۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ پی آئی اے کے واجبات 45 ارب روپے ہیں جس میں 26 ارب روپے ایف بی آر کے ٹیکس واجبات ہیں، 10 ارب روپے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے واجبات ہیں اور باقی رقم پنشن کی واجبات ہیں۔آئی ایم ایف نے اتفاق کیا کہ اگر پی آئی اے کی نجکاری کی جاتی ہے تو نئے طیاروں میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے 18 فیصد جی ایس ٹی ہٹایا جا سکتا ہے۔کمیٹی کو مزید بتایا گیا کہ نان کور اثاثے پی آئی اے کی بولی کے عمل کا حصہ نہیں ہیں، حکومت ان اثاثوں کے لیے الگ پالیسی بنا رہی ہے جس کے لیے کنسلٹنٹ نے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کو دو سے تین آپشنز تجویز کیے ہیں۔
انٹر بینک: ڈالر 278 روپے 95 پیسے کا ہو گیا
ٹرمپ نے خودمختار دولت فنڈ قائم کرنے کے حکم نامے پر دستخط کر دیے
صدر زرداری آج چار روزہ سرکاری دورے پر چین روانہ ہوں گے
صدر مملکت آصف زرداری کل 4 روزہ دورے پر چین روانہ ہوں گے
برطانوی یونیورسٹی کے 4 طلباء المناک حادثے میں جاں بحق
کوونٹری میں پولیس کا آپریشن، 3 افراد گرفتار
سندھ: رواں سال کی پہلی پولیو مہم آج سے شروع
کُرم میں جرگے کے ذریعے بڑے مسائل پر قابو پالیا گیا ہے: علی امین گنڈاپور
چین امریکا تجارتی جنگ پاکستان کو فائدہ دیگی ؟
ن لیگ کا برطانیہ بھر میں تنظیم سازی کا آغاز، تمام پرانے عہدیداران کی جگہ نئے کارکنان کو اہم عہدے دیے گئے