بچوں کی چائے یا کافی پینے کی صحیح عمر کیا ہے؟

بچوں کو چائے یا کافی دینے سے پہلے والدین کے لیے یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ یہ انہیں دینے کی صحیح عمر ہے یا نہیں۔ ہمارے ملک میں اگر کوئی مشروب سب سے زیادہ شوق سے پیا جاتا ہے تو وہ چائے ہے، آدھی سے زیادہ آبادی اپنے دن کا آغاز گرم چائے کے کپ سے کرتی ہے اور اب کافی بھی خاص طور پر نوجوان نسل میں بہت مقبول ہو رہی ہے۔ ویسے تو چائے یا کافی پینا ایک عام سی بات ہے لیکن یہ پریشانی کی بات ہے۔یہ کہ چھوٹے بچوں کے والدین اپنے چھوٹے بچوں کو چائے یا کافی پینے پر مجبور کرتے ہیں بالکل درست نہیں۔ چائے یا کافی پینے کی عادت کے اثرات مختلف عمر کے افراد پر مختلف ہوتے ہیں، خاص طور پر چھوٹی عمر میں بچوں کو چائے یا کافی دینے سے ان کی جسمانی نشوونما متاثر ہوتی ہے۔ اور ذہنی نشوونما پر منفی اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔ ڈاکٹر بھی والدین کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ چھوٹے بچوں کو کافی یا چائے نہ دیںجس کی وجہ سے والدین اس کشمکش کا شکار کھیلتے ہیں کس عمر میں بچوں کو کافی دینا اور محفوظ کرنا ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق بچوں کو مناسب طریقے سے اجازت دینے کی اجازت 14 سال سے کم ہے۔ اس کے نتیجے میں جب بچے کی پیدائش اور عمر کی حالت ہوتی ہے تو اس میں کافی اثر ہوتا ہے اور اس میں کافی اثر ہوتا ہے اور کیفین کی وجہ سے بچوں کے اندر کیلشیم اور دیگر غذائی اجزا کی کمی ہوتی ہے جس سے بچوں کی نشوونما پر اثر پڑتا ہے۔ ہو سکتا ہے تاہم اس سے بڑی عمر کے بچوں کو کافی مقدار میں پینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اکثر والدین کو بہت چھوٹی عمر میں کافی پلاتے ہیں جب بچوں کو زکام دیتے ہیں تو وہ کچھ دیر گرم پینے سے بچے کی کیفیت میں افاقہ اور انہیں سکوں ملے گا یہ نہیں معلوم۔ اگر یہ مناسب یا کافی ہے تو انہیں فائدہ پہنچانے کی وجہ سے نقصان پہنچایا جا سکتا ہے۔ ورزش میں ٹینن ہوتا ہے جو بچوں کے دانتوں اور ہولوں سے ہوتا ہے جس سے بچے کی بیماری اور نشوونما پر اثر پڑتا ہے۔ اسی طرح کافی پائی جانے والی کیفین سے متعلقہ مسائل میں شامل ہوتا ہے۔ کیفین بچوں کی نیند، دماغی کارکردگی، اور صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔ عام طور پر چھوٹے بچوں کے لیے یا کافی کا استعمال نہیں کیا جا سکتا بلکہ یہ ان کے جگر، دل، اور اس کے نظام پر بھی منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، کیفین کے بچوں کے بچے کے چکر کو متاثر کرنے والی قوت، جس سے توانائی اور تعلیم پر بھی اثر پڑتا ہے۔ اس کے لیے بچوں کے لیے کافی ہونا چاہیے اور پہلے عمر اور صحت کے پہلوؤں کو مدنظر رکھنا ضروری ہے اور ماہرین کی بھی رائے ہے کہ بچوں کو کھانے سے گریز کرنا چاہیے جو ان کی نشوونما کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ میں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں