پرنس کریم آغا خان انتقال کرگئے

لزبن: اسماعیلی برادری کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔اسماعیلی برادری کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق پرنس کریم آغا خان 4 فروری کو پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں انتقال کر گئے تھے۔پرنس کریم آغا خان 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ مولانا شاہ کریم الحسینی اسماعیلی برادری کے 49ویں امام تھے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ جب ان کی موت کے وقت ان کا خاندان موجود تھا، پرنس کریم آغا خان کا جانشین اسماعیلی روایات کے مطابق نامزد کیا گیا تھا۔بیان کے مطابق انہوں نے اپنی وصیت میں جانشین نامزد کیا تھا، جانشین کا اعلان اہل خانہ اور پارٹی کے سینئر رہنماؤں کی موجودگی میں کیا جائے گا۔پرنس کریم آغا خان 13 دسمبر 1936 کو جنیوا، سوئٹزرلینڈ میں پیدا ہوئے۔ 1957 میں آغا خان سوم کی وفات کے بعد پرنس کریم آغا خان کو امام بنایا گیا۔شاہ کریم الحسینی آغا خان چہارم اسماعیلی مسلمانوں کے سب سے بڑے گروہ نزاریہ کے امام ہیں جسے اب آغا خانی یا اسماعیلی کہا جاتا ہے۔وہ اپنی تعلیم کے دوران جانشین بنے اور اس وقت انہیں امامت کی اہم ذمہ داری سونپی گئی، تاہم انہوں نے 1958 میں دوبارہ تعلیم کا آغاز کیا، اس دوران انہوں نے کئی تحقیقی مضامین بھی لکھے۔پرنس کریم آغا بھر کے لوگوں کی مالی، معاشی، علمی اور آبادی میں مدد کے لیے ہر وقت کمر بستہ رہتے ہیں۔ ان کا بنایا نیٹ ورک آغا خان ڈویلپمنٹ ورک کے نام سے مشہور اور بیک وقت کئی ذیلی اداروں کی سرپرستی کرتا ہے۔پرنس کریم آغا خان کو متعدد بین الاقوامی زبانوں پر عبور حاصل تھا، وہ انگریزی، فرانسیسی اور اطالوی زبانیں روانی سے بولتے تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں