گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ اگر وہ وزیراعلیٰ ہوتے تو 24 گھنٹے میں کرم میں امن قائم کرتے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت دہشت گردی کا مسئلہ حل کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اگر وہ وزیر اعلیٰ ہوتے تو کرم کا مسئلہ حل کرنے کے لیے کوہاٹ میں ہی رہتے اور حالات معمول پر آنے تک واپس نہ آتے۔ انہوں نے موجودہ حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ یہ میڈیا میں دعوے تو بہت کرتی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ کرم کی 25 کلومیٹر سڑک پر بھی امن قائم نہیں کر سکی۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی ذمہ دار حکومت ہے۔جو دہشت گردوں کے خلاف نرم رویہ اپنائے ہوئے ہے۔ گورنر نے الزام لگایا کہ اگر صوبہ دہشت گردوں کے حوالے نہ کیا جاتا اور 40 ہزار دہشت گردوں کو واپس نہ لایا جاتا تو آج صورتحال مختلف ہوتی۔ شیر افضل مروت کے حوالے سے گورنر نے کہا کہ اگرچہ ان کے ساتھ بہت سے سیاسی اختلافات ہیں لیکن وہ ایک سچے سیاسی کارکن ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب سب دہشت گردوں کے خوف سے چھپے ہوئے تھے تو شیر افضل مروت واحد شخص تھے جو میدان میں کھڑے رہے۔
اپوزیشن جماعتوں کا حکومت مخالف اتحاد کو مزید وسعت دینے کا فیصلہ
جہاں الیکشن چوری ہو، وہاں معیشت نہیں چل سکتی، شاہد خاقان
وفاقی حکومت نے شکیل آفریدی کی حوالگی کے عوض عافیہ صدیقی کی رہائی کی تجویز مسترد کردی
لندن: جین تھراپی سے بچپن کے اندھے پن کا علاج
اسرائیلی وزیرِ اعظم کا مغربی کنارے میں فوجی آپریشن تیز کرنے کا حکم
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا پنجاب ڈیولپمنٹ پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ
قرضوں کا بوجھ پاکستان کیلئے چیلنج، وجہ ٹیکس اکٹھا کرنے کی صلاحیت میں کمی ہے: آئی ایم ایف
خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن نے پی ایم ایس امتحانات کے لیے عمر کی حد بڑھا دی
بجلی 8 سے 10 روپے فی یونٹ سستی کرنے کیلئے حکومتی منصوبہ تیار
قصور، کھارا چوک کے قریب کیری ڈبہ حادثہ، 8 افراد جاں بحق، 2 زخمی