شامی باغیوں نے دمشق پر قبضے اور ملک سے صدر بشار الاسد کے فرار ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ شام کے صدر بشار الاسد طیارے میں سوار ہو کر نامعلوم مقام پر چلے گئے ہیں۔ یہاں تک کہ لوگ فوج کے چھوڑے ہوئے ٹینکوں پر بھی چڑھ گئے۔ ذرائع کے مطابق باغی افواج کے پاس بشار الاسد کے مقام کے بارے میں کوئی ٹھوس انٹیلی جنس رپورٹ نہیں ہے اور وہ ان کی تلاش میں ہیں۔شام میں اطلاعات ہیں کہ فوج کی وزارت دفاع کے ہیڈ کوارٹر کو خالی کرا لیا گیا ہے جب کہ باغیوں نے سرکاری ٹی وی اور ریڈیو کی عمارتوں پر بھی کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق قطر، سعودی عرب، اردن، مصر، عراق، ایران، ترکی اور روس نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ شام کی موجودہ صورتحال علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کے لیے خطرناک ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فوجی آپریشن روکنے اور شہریوں کے تحفظ کے لیے سیاسی حل کی ضرورت ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے صدر بشار الاسد کے دمشق چھوڑنے کی خبروں کی تردید کی تھی اور اس سے قبل باغیوں نے حمص شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ حمص کی فوجی جیل سے 3500 سے زائد قیدیوں کو رہا کر دیا گیا۔ چھوڑ دیا گیا تھا.
0