فالج کے مریضوں کے معائنے کے لیے نئی ڈیوائس تیار

سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ ایک نئی قسم کا میڈیکل سکینر ہلکے مقناطیسی میدان میں فالج کے مریضوں کے دماغ کو پہنچنے والے نقصان کا پتہ لگا سکتا ہے۔ (کیا گیا ہے) ایم آر آئی سے بنا ہے لیکن یہ انتہائی ہلکا مقناطیسی میدان فرج کے مقناطیس سے بھی کم وقت پر کام کرتے ہوئے بھی اچھے نتائج دے سکتا ہے۔یونیورسٹی آف ابرڈین (جس نے یہ مشین بنائی تھی) کے سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ یہ ڈیوائس ہمیں یہ دیکھنے کی صلاحیت فراہم کرے گی کہ کتنے اعضاء بیماریوں سے متاثر ہوتے ہیں، جو ماضی میں ممکن نہیں تھا۔ مقناطیسی گونج امیجنگ (ایم آر)۔ I) بغیر چھوئے جسم کے اندر کی تفصیلی تصاویر بنانے کے لیے ایک طاقتور مقناطیسی میدان اور ریڈیو لہروں کا استعمال کرتا ہے۔FCI سکینر ایک ہی کلید پر کام کرتا ہے، لیکن اس کا ڈیزائن اسے مریض کے اسکین کے دوران مقناطیسی میدان کی طاقت کو بڑھانے یا کم کرنے کی صلاحیت دیتا ہے۔ قابلیت کا ہونا ایک ہی وقت میں ایک سے زیادہ سکینر رکھنے کے مترادف ہے اور اس وجہ سے روایتی MRI سے زیادہ اور مختلف معلومات اکٹھی کی جا سکتی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں