معروف پاکستانی وی جے، ماڈل، میزبان اور اداکارہ انوشہ اشرف کا کہنا ہے کہ انہیں اتنی عمر کے بعد زندگی میں نماز اور حیا کی اہمیت کا اندازہ ہوا ہے۔ انوشہ اشرف نے حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ میں بطور مہمان حصہ لیا۔ جہاں انہوں نے اپنی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر دلچسپ گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ جب میں چھوٹا تھا تو میری والدہ اور خالہ ہمیشہ ہم بچوں کے ساتھ نماز کے حوالے سے سختی کرتی تھیں اور اگر ہم نماز نہیں پڑھتے تو وہ ہمیں بتاتی تھیں۔کہ نماز نہ پڑھنے والے کو کھانا نہیں ملے گا لیکن ہم پھر بھی نماز پڑھنے سے بھاگتے تھے۔ اداکارہ نے کہا کہ اب اتنی عمر اور دنیا بھر کے سفر کے بعد زندگی میں نماز اور حیا کی اہمیت کو سمجھ گئی ہوں۔ میں نے دل سے دعائیں مانگنا شروع کر دیں، بغیر کسی زور کے، اور میں عمرے کے لیے بھی چلا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نماز کی پابندی یا کس قسم کے کپڑے پہننے کی پابندی نہیں کی جا سکتی۔انوشے اشرف نے یہ بھی کہا کہ انسان کو زندگی میں یہ سب کچھ اسی وقت سمجھ آتا ہے جب اللہ بندے کی رہنمائی کرتا ہے اس لیے ہمیں دوسروں کے خیالات اور ان کی پسند کا احترام کرنا چاہیے۔
0