اسلام آباد: مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہ بلانے پر پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان نیا محاذ کھل گیا ہے۔ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) مسلسل حکومت پر آئین شکنی کا الزام لگا رہی ہے جب کہ پیپلز پارٹی کی ترجمان شازیہ مری کا کہنا ہے کہ حکومت آئینی طور پر 90 روز میں مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کی پابند ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے پہلے 300 دنوں کے بعد ایک بھی اجلاس نہیں بلایا، وفاقی حکومت کو آئین سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ پیپلز پارٹی کی ترجمان شازیہ مری نے دعویٰ کیا کہ وفاقی حکومت سستی قدرتی گیس کی پیداوار میں کمی کرتے ہوئے درآمدی مہنگی ایل این جی کا بوجھ عوام پر نہیں ڈالے گی جب کہ مہنگی مائع قدرتی گیس (ایل این جی) درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے احتجاج کے بعد، حکومت نے گیس کی اوسط قیمت کے طریقہ کار کو لاگو کرنے کے لیے اتحادی جماعتوں اور اپوزیشن اراکین کی حمایت طلب کی، ایک ایسی پالیسی جو ملک کے بڑھتے ہوئے گیس کے بحران سے نمٹنے کے لیے تینوں ذرائع (درآمدات، پائپ لائنز) کو استعمال کرے گی۔ سپلائی اور ویل ہیڈ پروڈکشن سے قیمتوں کو مربوط کرے گا)۔
حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کے مطالبات مسترد کئے جانے کا امکان
پی ٹی آئی کا 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان
مذاکرات کا کیا ہوگا، بیرسٹر گوہر نے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کردیا
پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی متاثر، قیمتوں میں ہفتہ وار اضافے کا امکان
190 ملین پاؤنڈ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا فیصلہ ہے، عطاتارڑ
بشریٰ بی بی کو کمرۂ عدالت سے تحویل میں لے لیا گیا
190ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ: عمران خان کو 14 سال، بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا
ٹرمپ کو کرارا جواب، ڈنمارک کا 500 سالہ شاہی نشان تبدیل
190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان کو سزا ہوگی یا نہیں؟ فیصلہ آج سنائے جانے کا امکان
اسپین؛ تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 44 پاکستانی سمیت 50 افراد ہلاک