قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے ہفتے کے روز کہا کہ سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی ہدایت پر حکومت سے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنائی گئی تاکہ حکومت کے پاس کوئی بہانہ نہ رہے۔ پارٹی مذاکرات میں سنجیدہ نہیں تھی۔ اسلام آباد کی ضلعی عدالتوں میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما عمر نے کہا کہ اس کے برعکس حکومت مذاکرات میں سنجیدہ نہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “حکومت نے کمیٹی کے ارکان کو سابق وزیر اعظم سے ملنے کی اجازت نہیں دی۔” اس سے قبل، ایک عدالت نے عمر کو اسلام آباد کے سیکرٹریٹ پولیس اسٹیشن میں درج مقدمے میں عبوری ضمانت دی تھی، جب کہ انہوں نے اپنی ضمانت کی درخواست واپس لے لی تھی۔ یہ بات سامنے آئی کہ ان کے خلاف تھانہ آبپارہ میں کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔عدالت نے پولیس کو تھانہ بہارہ کہو میں درج دو اور تھانہ کورال میں درج ایک مقدمہ کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا۔ اس بات کا پتہ لگانے کے لیے کہ ان میں قائد حزب اختلاف کو نامزد کیا گیا ہے یا نہیں۔ ایڈیشنل سیشن جج راجہ آصف نے کہا کہ ان درخواستوں پر فیصلہ آج سنائیں گے۔ عمر اپنے وکلاء بابر اعوان، آمنہ علی اور دیگر کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ ان کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی، سرکاری ڈیوٹی میں مداخلت، کے تحت مقدمات درج
برطانوی عدالت نے ساؤتھ پورٹ میں 3 بچیوں کے قاتل کو عمر قید کی سزا سنا دی
سپریم کورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نے توہین عدالت کا نوٹس چیلنج کردیا
پٹرولیم مصنوعات کی قومی درآمدات میں ماہانہ بنیادوں پر 23 فیصد اضافہ
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج طلب
جمعتہ المبارک موسم کیسا رہے گا؟محکمہ موسمیات نے بتا دیا
حکومت سے مذاکرات کی ناکامی کے بعد پی ٹی آئی کا پارٹیوں سے رابطہ
چین کے ساتھ تجارتی معاہدے تک پہنچ سکتے ہیں، شی کے ساتھ بات چیت کو ‘دوستانہ’ قرار دیا،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
پیکا ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی سے منظور، صحافیوں کا احتجاج، پریس گیلری سے واک آؤٹ
کراچی میں پیپلز بس سروس کے کرایوں میں اضافہ
وہی ہوا جسکا خدشہ تھا۔۔۔۔ عمران خان نے حکومت کیساتھ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر دیا