0

حکومت اور پی ٹی آئی کا مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق، آئندہ ملاقات میں مطالبات پیش کیے جائیں گے

پاکستان تحریک انصاف (ٹی آئی آئی) اور حکومتی کمیشن کے درمیان ایوان میں ہونے والی ملاقات میں بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق ہوا کہ جب اپڈیٹ کی طرف سے چارٹر آف ڈیمانڈ 2 کو پیش کیا جائے گا۔ حکومت اور اپوزیشن کی مشاورتی کمیٹیوں کے درمیان ملاقات میں ملاقات ہوئی، ایاز صادق نے بات چیت کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی۔حکومت اور مشاورتی کمیٹی نے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔حکومت اور اپڈیٹ کے درمیان بات چیت کے درمیان پارلیمان کے ایاز صادق کی زیرِ رجوع کریں۔متفقہ طور پر کمیشن کے اجلاس میں 2 جنوری کو اتفاق کیا گیا۔متفقہ کا کہنا ہے کہ اجلاس میں اپڈیٹ مطالبات کی فہرست پیش کرنا ہے۔تلاوت کلام پاک کے بعد رکن کی جانب سے ملک اور بات چیت کی کامیابی کے لیے دعا کی درخواست کی۔حکومتی کمیشن اللہ میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار، عرفان صدیقی، رانا ثناء اللہ، نوید قمر، راجہ پرویز اشرف، ستار موجود ہیں۔بات میں اپڈیٹ کے اسد قیصر، حامد رضا اور علامہ ناصر عباس موجود ہیں۔بانی پی ٹی آئی تک رسائی دینا میرا کام نہیں ہے: ایاز صادقپارلیمنٹ کے سردار ایاز صادق نے قومی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسائل کو حل کرنے کے لیے وزیر اعظم کا اقدام خوش آئند ہے۔انہوں نے کہا کہ نیکی کی طرف سے حکومت اور اپڈیٹ کو بات چیت کی دعوت دی جاتی ہے، مذاکرات کے لیے ہمیشہ کھلے عام آپ کے لیے بات کرتے ہیں اور مکالمے سے آگے بڑھ سکتے ہیں۔ایاز صادق کا کہنا ہے کہ بات چیت کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے مذاکراتی کمیٹی کو کھلے دل سے آگے بڑھنا ہو گا، سیکرٹریٹ کمیٹی کی ہر طرح کی مدد کرے گا، حکومت کی معاونت کرے گا اور تعاون کا کام کرے گا۔آپ کی قومی اسمبلی نے کہا کہ میری کوشش ہے کہ آپ نیوٹرل کر سہولت فراہم کریں، باقی جو ان کی مرضی آپ کو پاکستان کے لیے کی ڈائیلاگ کی بات ہو رہی ہے، بات کی کامیابی کے لیے کمیٹی تشکیل دے رہی ہے، کوشس۔ بات چیت میں ہوں اور ملک میں سیاسی استحکام آئے۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بانئ ٹی آئی تک دینا کام ہے، بات چیت کی کامیابی حکومت اپڈیٹ کی باتی کمیشن پر نہیں ہے۔اس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ آج تو ہم ایک طرف دیکھ رہے ہیں، دوسری طرف دیکھ رہے ہیں۔عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ ایک طرف یہ بات ہے کہ ہم بات کر رہے ہیں، ہم بات کر رہے ہیں کہ دل کھول کر دماغ اور اچھی توقعات کے ساتھ جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان شاء اللہ اُمید ہے کہ اس کے نتائج نکلیں گے۔ملک میں سیاسی استحکام کی ضرورت ہے: اسد قیصردوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے کہا کہ ہمارے دو تین لوگ آج دستیاب نہیں ہیں، آج ہماری ابتدائی میٹنگ، ایجنڈا کے سامنے رکھی ہے۔اسد قیصر ہے کہ ہمارے قیدیوں کی بات ہو گی، 26 نومبر کی صورت میں جوڈیشل انشل ہو، امن و امان کی صورت حال اور معاشی حالات کی باتانہوں نے کہا کہ ملک اس طرح نہیں جائے گا، ملک انارکی کی طرف بڑھ رہا ہے، ملک میں سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں