0

حزب اللّٰہ 10 برس تک اسرائیل سے دھماکا خیز آلات خریدتا رہا

انٹیلی ایجنسی کے 2 سابق ایجنٹس نے انکشاف کیا ہے کہ حزب اللہ لاعلمی میں 10 برس تک اسرائیل سے دھماکا آلات خرید رہی ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے موساد کے 2 سابق ایجنٹس نے امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے حزب اللہ کے اور واکی ٹاکیز میں دھم سے اہم متعلق بتا دیا۔سابق ایجنٹس کے مطابق دھماکا کے مواد چھپانے کے منصوبے کا آغاز 10 سال پہلے ہوا تھا، حزب اللہ کو معلوم نہیں تھا کہ وہ حقیقت میں اپنے دشمن اسرائیل سے ہی یہ آلات خرید رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بارودی مواد کو اپنے اندر رکھا اور اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ پیجر رکھنے والے جنگجوؤں کے علاوہ کسی کو نقصان نہ پہنچے۔آپ نے بتایا کہ یہ پیجر کمپنی پر راضی کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر فرضی کمپنی بنا کر ان کے حزب کے نشانات دیے گئے، جس سے تائیوان کی کمپنی (گولڈ اپالو) لاعلمی میں موساد کے پارٹی کا حصہ بن گئی۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ واکی ٹاکی پیجرز دھماکوں کا مقصد جنگجو کو مارنا نہیں بلکہ ان میں خوف پیدا کرنا ہے۔یاد رہے کہ 17 ستمبر 2024 کو لبنان بھر میں بیک وقت ان کے کاغذات پھٹ گئے، دھماکوں میں صارفین اور آس پاس کے کچھ افراد زخمی اور پکڑے گئے، جس سے خوف اور ہراس ہو گیا۔اگلے دن، واکی ٹاکی پھر اسی طرح پھٹے، جس میں سیکریار افراد کی شناخت اور زخمی ہو گئے۔واضح رہے کہ ان دھماکوں کے 2 ماہ بعد وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اعتراف کیا تھا کہ اسرائیل ان دھماکوں کا ذمہ دار ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں