0

افغانستان خارجیوں اور دہشتگردوں کو پاکستان پر فوقیت نہ دے: ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ افغانستان سے فتنہ الخوارج کے پاکستان میں کارروائیوں میں افغانستان خارجیوں اور پاکستان پر فوقیت نہیں ہے۔ راولپنڈی میں امیدوار ہوتے ہوئے آئی ایس آر لیفٹیننٹ جنرل احمد پی پی چوہدری چوہدری کا کہنا تھا کہ آپس میں طویل جنگی صلاحیت رکھتے ہیں، مختلف ترقی کے حصول کے لیے انٹیلی جنس بیسڈ ضرب لگانا۔ انہوں نے کہا کہ 2024 میں مختلف واقعات کے دوران 925 افراد کو جہنم رسید کیا جب کہ سی سی کو گرفتار کرتے ہوئے، آپریشنز میں 27 افغانوں کو قوموں نے کہا کہ 169 سے زیادہ بنیادوں پر سرحدوں کے درمیان کئی منصوبے ناکام ہوئے۔ بنایا گیا، زونز کے دوران بڑی مقدار میں گولہ بارود برآمد کیا گیا، بلوچوں کے مطلوبہ سرغنہ کو بھی جہنم واصل کیا گیا، معصوم لوگوں کی لائن سازی کرتے ہوئے نوجوان کو استعمال کرتے ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کا کہنا تھا کہ 14مطلوب قوموں نے خود کو قومی دھارے میں شامل کیا، سال 2024 میں 38بہادر افسروں اور جوانوں نے جام نوش کیا، پوری قوم مسلح افواج کے بہادر سپوتوں اور لواحقین کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طویل عرصے سے افغان مہاجرین کی طرف سے نوازی کرتے ہیں۔ ہیں، فتنہ سرزمین پاکستان وجودی استعمال، افغانستان میں استحکام پاکستان اہم کردار ادا کرنے کے لیے افغانی کے تانے بانے افغانستان میں موجود ہیں، حکومت سے دو ٹوک مؤقف۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت میں جو منصوبہ بندی شروع کر رہا ہے اس سے بخوبی واقف ہیں، پاکستان اپنے تحفظ کے لیے کوئی اقدام نہیں کر سکتا۔ 525 واقعات کے واقعات، بھارت کی جانب سے 61 بار فضائی حدود کے خلاف پاکستان کی طرف سے نشانات کی طرف سے کہا گیا ہے کہ بھارت کی طرف سے متعدد فالس فلیگ آپریشنز بھی جن کے بنیادی مسائل پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔ اسمگلنگ میں بارڈر کے قوانین کے تحت بھی کافی حد تک کمی آئی ہے، بھارت کی جانب سے مشرقی سرحد پر سرحد سے بخوبی واقف ہیں، بھارتی عدالت کا کشمیر کی کوششوں کے خلاف عالمی کی خلاف ورزی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارت میں علیحدگی پسند تنظیموں کو کچلنے کا عمل جاری ہے، بھارت میں قوم،اقلیتوں کی عبادت گاہوں کو آپ نے دیکھا ہے، مقتدر کشمیر کے عوام اپنے خودارادیت کے لیے عالمی توجہ کے منتظر ہیں۔ مقبوض کشمیر کے خطوط سے یو این قراردادوں کی کھلی مخالفت کے خلاف کہا جاتا ہے کہ بھارت کے اکاؤنٹس سے منفی پروپیگنڈا بھی رہا ہے، پاکستان کی سالمیت اور خوادمختہ کیلئے۔ ہم ہر وقت قربانی کے لیے تیار ہیں، افغان بارڈر کو بارودی سرنگ سے پاک صاف کیا گیا اور ہرنائی میں 140 سے 93 کلو میٹر کا ٹریک کھول دیا گیا، کہنا تھا کہ بلوچستان میں 65 ہزار اراضی کو سیراب کا عمل جاری ہے۔ بلوچستان میں پینے کے پانی کے منصوبوں پر بھی تیزی سے کام جاری ہے، پاک افغان جوائنٹ بارڈر پر پانچ مارکیٹس کے قیام کے عمل میں لایا جانچ پڑتال، پاک فوج اپنی سختی سے کام کر رہی ہے۔ ٹرین کے معیار کو قائم رکھنے میں دنیا بھر میں مشہور ہے، جنگی تیاریوں کے لیے آرمی میں جنگی مشقوں کا سلسلہ جاری ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ صحت،تمام اورروزگار کی فراہمی کے لیے بھی فوری طور پر مکمل ہو رہے ہیں، چمن اورطورخم بارڈر تجارت پر حکومت کے لیے ٹرانزٹ ٹریڈ سسٹم کے عمل میں لارہی، ہم سب کو اجتماعی طور پر اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ آپ کو محفوظ پاکستان ہی مضبوط پاکستان، بنیادی طور پر جنگ میں، فوج اور قانون نافذ کرنے والے عناصر کے خلاف آپس میں لڑتے ہیں، آپ پوری قوم سے لڑتے ہیں۔ ختم جب ہم نے انصاف قائم کرنے میں ناکامی، صحت،تعلیم،انتظامیہ اور گڈگورنس کا لازمی ہونا،تلخ حقیقت سے نہیں چھپا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں