خیبرپختونخوا ضلع کُرم میں امن و امان کے قیام کے قیام سے مںعقدہ گرینڈ جرگہ گزشتہ روز بھی کسی حد تک نہ پہنچ سکا۔تفصیلات کے مطابق قبائلی ضلع کرم میں امن کے لئے کی خاطر کوہاٹ میں منعقدہ گرینڈ جرگہ کے عمائدین تاحال کے نتیجہ میں کسی بھی صورت میں نہیں پہنچ سکتا اور قیامین کے کچھ معاملات پر ڈیڈ لاک تاحال جس کے لیے گزشتہ روز بھی امن معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔ نہیں ہوجرگہ ممبران کی تعداد مکمل نہ ہونے کی وجہ سے گزشتہ روز بھی معاہدے پر دستخط نہیں ہو سکتے۔ معاہدے کے کئی نکات پر دونوں فریقین متفق ہیں تاہم متفقہ طور پر متفقہ طور پر رکن قومی اسمبلی کی جمعیت کی جانب سے ایک تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔بہت سارے اراکین قومی اسمبلی کے پاس جمع کرنے کے مطالبے پر علاقے عمائدین کی طرف سے بار بار کے انتخابات میں ایک لوک پول پر رضا مندی نہیں ہے اور اسی طرح کے شکوک کے لئے ڈیڈ حل مند نہیں ہیں۔حکومتی موقف کے مطابق جرگہ پارٹی پر واضح کیا گیا کہ جب تک بڑی تعداد میں موجود روڈ کھولنے کا رسک نہیں لیا جا سکتا۔ جرگے میں ایک طرف کی طرف سے کہا گیا کہ دونوں طرف حکومت کے پاس جمع کرایا۔ ایپکس کمیشن کے فیصلوں پر ہی عمل کیا جائے گا جس پر عمل درآمد جاری ہے۔حکومتی شریکوں نے جرگہ ممبران کو مطلع کیا کہ ضلع بھر میں ہیلی کاپٹر سروس ہے، ہیلی کاپٹر سروس کے ذرائع اور دیگر سامان ضلع کُرم ادا کر رہے ہیں۔اس موقع پر صحت کے مشیر احتشام علی کا کہنا تھا کہ پاراچنار ڈی ایچ کیو میں 13 دسمبر سے لیکر اب تک 16 ہزار سے آگے تک کو علاج اور امداد فراہم کی گئی۔کُرم میں ادا کی سپلائی کے ساتھ تمام مراکز صحت کے ساتھ بروقت فراہم کرتے ہیں کہ اپر کرم کے ڈی ایچ کیو پارا چنار کے تعاون سے تمام بی ایچ یوز میں وافر مقدار موجود ہے پارا چنار ڈی ایچ کیو میں اب تک تاریخ۔ سب سے او ڈی آئی ریکارڈ کی گئی ہے کافی تعداد میں بچوں اور خواتین کی لوگ ہسپتال نہیں پہنچ رہے ہیں اور انہیں پی ڈی چٹ پر ہی گھر پہنچ کر زیادہ پہنچ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیر کے روز شوگر کے پیش نظر اور دیگر روز روانہ جائیں گے بچوں کے لیے ڈائیپرز تک بھجوا پہنچے جب تک آپ کو سلام نہیں کہا جائے گا کہ سپلائی جاری ہے۔ پارہ چنار میں سردی کے نویں روز بھی راستوں کی بندش کے خلاف دھرنا جاری ہے۔
0