حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بات چیت کے دوران دوسری بات مکمل ہوئی تاہم اس میں ٹی آئی نے تحریری مطالبات سامنے نہ آسکے، بات چیت کے عمل کو مثبت قرار دیتے ہوئے اسے جاری رکھنے پر اتفاق کیا، قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ پی پی۔ ٹی آئی نے عمران سے بات کرنے کے لیے مزید کہا، بات چیت کا اگلا خان دور ایک ہفتے، آج ہونے والی بات چیت میں بات چیت میںپاکستان تحریک انصاف اور حکومت کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان سیاسی تناؤ کو کم کرنے کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس میں مذاکرات کا دوسرا دور ختم کرنا کہ پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان بات کرنے والے بے نتیجہ نکلے اور بات چیت کے دور پر چلا گیا۔حکومت اور پی ٹی آئی کی بات چیت کمیٹی کا دوسرا دور اسلام آباد میں ایوان میں ہوا، صوبائی اسمبلی ایاز صادق نے ان کیمرا اجلاس کی نشست بتائی۔اللہ میں حکومت کی طرف سے نائب اسحاق ڈار، چیئرمین کے مشیر رانا ثنا فاروق، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما ستار، پاکستانی وزیر نجکاری علیم خان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرف صدیقی شریک ہوئے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی رکن قومی اسمبلی نوید قمر اور راجہ پرویز اشرف بھی بات چیت میں شامل تھے۔اپ کی طرف سے قائد حزب اختلاف عمر ایوب رکن قومی اسمبلی قیصر پی پی اکرم امین خیبر پختونخوا اسد گنڈا پور ٹی کے جنرل سیکرٹری سلمان راجہ مجلس وحدت مسلمین آئی ایم ایم کے سربراہ علامہ راجا ناصر عباس، سنی اتحاد اتحاد (ایسے ٹی آئی آئی) کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا مذاکراتی کمیٹی میں شامل ہوئے جبکہ کمیٹی کے اجلاس میں قومی اسمبلی کے رکن قومی اسمبلی اعجاز الحق، خالد حسین مگسی اور صوبائی وزیر عبدالمجید خان بھی موجود تھے۔اجلاس کے آٓغاز پر قومی اسمبلی کا شرکا کا خیر مقدماجلاس کے آٓغاز پر قومی اسمبلی کے سردار ایاز صادق نے شرکا خیر مقدم کیا اور افتتاحی کلمات میں کہا کہ آج ہماری بات چیت کمیٹی کا دوسرا اجلاس، پہلی کمیشن میں ہمارے ساتھ موجود نہیں ہیں، پہلی بات یہ ہے کہ ہم آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ بات چیت ہوئی تھی، پہلی کمیٹی کی اجلاس میں زیر بحث مباحثے والے امور پر عملہ کیا گیا۔سردار ایاز صادق نے کہا کہ میرا کردار ایک تنظیم کا ہے، امید کرتا ہوں کہ بات چیت کمیٹی میں میری بات چیت کو مثبت انداز میں چلائیں گے، کوشش کریں گے کہ ملک کو درپیش مخالف گردی، ہم خیال دیگر اہم ایشوز کو بھی اسی کمیٹی نے کہا۔ میں زیر غور لایا جائے، ہم سب پاکستانی ہیں، پاکستان کے مسائل حل کرنے کے لیے ہماری ذمہ داری ہے، ملک کو درپیش مسائل حل کرنے کے لیے ہم سب مل کر کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں جو ڈسکس پارٹی ان میں عمل درآمد پر عمل درآمد ہوا، پاکستان کو مزید مذاکراتی عمل کا حصہ بنایا جائے گا، ہم سب پاکستانی ہیں اور ہمارے لیے پاکستان کی کئی جماعتوں ہی ہیں۔ زیادہ تر، سرحدی اور معاشی حالات سے متعلق مسائل کو ڈسکس کیا جائے گا، ان مسائل کے حل کے لیے بھی آپ کو تلاش کیا جائے گا۔اگلے ہفتے کا تیسرا دور، ایاز صادقاجلاس کے بعد چار خیالات کا اظہار کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ آف ڈیمانڈ کی طرف سے اپڈیٹ کیا جائے گا، پی ٹی آئی کے سربراہ نے مطالبات کا ذکر ضرور کیا لیکن عمران خان سے ان کے خیالات مزید پڑھیں درکارانہوں نے کہا کہ اگلے ہفتے کی بات چیت کا تیسرا دور، پچھلی زبان کے طریقے پر عمل کیا جائے گا، عرفان کو مشتبہ پریس ریلیز کرائیں گے، آج سے پہلے بھی زیادہ آرام دہ ماحول میں بات ہوئی۔میاں صادق نے کہا کہ علیٰ خیبرپختونخوا امین گنڈا پور نے اچھی بات کی ہے اور دل کھول کر باتیں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔عمر ایوب اور دیگر عناصر نے اپنی نکتہ نظر پیش کی۔پی ٹی آئی کمیشن کے سربراہ عمر ایوب خان اور دیگر کرداروں نے واضح طور پر نکتہ نظر پیش کیا۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے بانی چیئر مین عمران خان صاحب آپ کے پارٹی لیڈرز اور آپ کی رہنمائی کا مشورہ دیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کو ضمانت دینے سے حائل نہیں ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشنل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے کہ پوری طرح سامنے آسکیں۔پی ٹی آئی کمیٹی نے مثبت طور پر لکھا کہ چارٹر آف ڈیمانڈ ز پیش کرنے کے لیے ہمیں اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان صاحب سے ملاقات کی، اور رہنمائی حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان صاحب نے یہ بات چیت عمل شروع کرنے کی اجازت دی ہے لہٰذا اسے مثبت طریقے سے جاری کرنے کے لیے ان کی ہدایات بہت ضروری ہیں۔پی ٹی آئی کمیٹی نے مزید کہا کہ عمران خان کی طرف سے اور رہنمائی کے بعد اگلی میٹنگ چارٹر آف ڈیمانڈ صاحب کی تحریری شکل میں پیش کیا جائے گا۔حکومتی پانچ رکنی کمیٹی کی طرف سے نائب وزیر اعظم اور وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ گزشتہ میٹنگ میں مذاکرات کے تحت ہمیں توقع تھی کہ آج پی ٹی آئی کے مطالبے پر اپنے مطالبات پیش کریں گے تاکہ بات چیت کا عمل آگے بڑھایا جا سکے۔ ۔اسحاق ڈار نے کہا کہ ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے کہ ٹی آئی کمیشن عمران خان صاحب کے رہنمائی حاصل کرنے کے بعد چاروں طرف سے ڈیمنڈ ز کے بارے میں بات کرتے ہیں کہ دونوں کمیشن کے معاملات خوش اسلوبی سے آگے بڑھتے ہیں۔جاری اعلامیے کے مطابق فیصلے کے مطابق پی ٹی آئی کمیشن کی عمران خان صاحب سے ملاقات کے بعد ہفتہ کو دونوں کمیشنوں کی جانب سے ملاقات کی گئی۔
0