خیبر پختونخوا حکومت کا کہنا ہے کہ کرم امن معاہدے کے بعد لشکر کشی کرنے والے نے کہا کہ گرد کو سمجھ کر کارروائی کی جائے۔محمود مشیر بیر سیف نے کہا کہ امن معاہدے کے حوالے سے اپنے ہفتے کے روز کہنے والے قافلے کے سفری اور حفاظتی انتظامات کے بارے میں بیان جاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایپکس کمیٹی کی روشنی کی روشنی میں اس علاقے کو اسلحے اور بنکرز سے پاک کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ معاہدے کے مطابق دونوں فریقین کو 15 کے درمیان مزید لائحہ عمل جاری کرنا ہے۔ تماشا کے اظہار اور استعمال پر تماشا اور آزادی کے لیے جمع ہونے کی اجازت نہیں۔بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ معاہدے کے مطابق آپ کو بنکرز کی قسم کی تعمیر پر مجبور کرنے پر موجود ہے جب کہ اس علاقے میں پہلے سے بنکرز ایک مہینے کے اندر اندر ختم ہو جائیں گے۔انہوں نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ بنکرز کے بعد جو بھی مسمار کشی کرے گا اس کو کمزور سمجھ کر کارروائی کرے گا۔
0