پشاور: لوئر کرم کے علاقے بگن بازار میں پروگرام کے بعد امن معاہدے کے تحت 75 ٹرکوں پر مشتمل ٹٹل سے پاراچنار روانہ ہونے والے قافلے کو روک دیا گیا۔مشیر اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ لوئر کے علاقے بگن میں کرم کا واقعہ پیش آیا، اگر آپ نے پہلے سوال کو فی الحال روک دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کارکنان میں ڈپٹی ڈپٹی کمانڈر جاوید اللہ محسود کو ہیلی کاپٹر سپلائی منتقل کیا جا رہا ہے، ملازمین سے متعلقہ افسر کرم کی حالت باہر، چھپری کے مقام پر پولیس اور حکومتی اعلیٰ حکام موجود ہیں۔ کی جانب سے کی گئی، تفتیش شروع کر دی گئی۔قبل ازیں کرم امن معاہدے کے تحت امن کمیٹی کی ضمانت پر اشیائے خورونوش اور سامان پر مشتمل ٹرکوں کا پہلا قافلہ ٹال سے پاراچنار کے لیے روانہ تھا، امدادی سامان میں آٹا، چینی اور دیگر اشیائے خورونوش شامل تھے۔مشیر اطلاعات خیبرپختون بیرسٹر ڈاکٹر سیف پہلے قافلے کو چھوڑنے کے لیے کوہاٹ اور قافلہ کرم کے بارڈر ای چھپری کے لیے روانہ کیا سامان سے بھرے ٹرکوں کو سخت حفاظتی حصار میں پاراچنار روانہ کیا گیا، قافلوں میں 5 ٹرک امداد، 10 ٹرک سبزیاں، 9 ترک گھی اور آئل، 5 ٹرک آٹا، 7 ٹرک چینی بھی شامل ہے، 2 ٹرک گیس سلنڈرز اور 26 ٹرک دیگر سرمایہ کے۔پی ڈی ایم اے کے مطابق امدادی سامان 500 خیمے، 500 چٹائیاں اور 200 ترپال، 500 طبی حفاظتی کیٹس، 500 تک اور 50 سولر لیمپس بھی شامل ہیں، سردی سے بچاؤ کے لیے 500 کمبل، 50 بسترے اور 150 سلیپنگ بیگ۔مشیر برائے ریلیف نیک محمد پشاور کا کہنا ہے کہ حکومت متاثرین کی امداد کو اولین ترجیح دے رہی ہے، کرم کے متاثرین کی فوری طور پر تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں، حکومت امدادی سامان کی شفافیت کو یقینی بنا رہی ہے۔یاد رہے کہ کوہاٹ جرگے میں امن معاہدے کے بعد دوبارہ کھولنے کا فیصلہ ہوا۔امن کی سلامتی کے لیے افراد، قبائلی و سیاسی قیادت پر مشتمل امن کمیٹی پر قائم کی مقامی، امن کمیٹی میں تمام مسالک اور فقہ کے افراد شامل ہیں۔مقامی کمیٹی میں لوئر کرم سے سابق ایم اے پیر حیدر علی شاہ، عابی فیض اللہ، حسین علی کے ساتھ 27 رکن اسمبلی شامل ہیں جبکہ اپرکرم سے سابق امنر سجاد حسین طوری، ایم پی اے علی ہادی، مزمل شاہ کے 48 رکن اسمبلی شامل ہیں۔
0