جوبائیڈن کا سبکدوشی سے قبل 5 افراد کیلئے عام معافی کا اعلان، ڈاکٹر عافیہ کا نام شامل نہیں

اپنے دور صدارت کے آخری روز امریکی صدر جو بائیڈن نے انسانی حقوق کے آنجہانی کارکن مارکس گاروی سمیت 5 افراد کے لیے عام معافی کا اعلان کیا۔وائٹ ہاؤس کے ایک بیان کے مطابق انسانی حقوق کے مشہور رہنما مارکس گاروی، جو 1940 میں انتقال کر گئے تھے، کو بھی معافی کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ اس وقت کے صدر کیلون کولج نے معاف کر دیا تھا۔انسانی حقوق کی تنظیمیں مارکس گاروی کو افریقی نژاد امریکیوں کے حقوق کے لیے منظم تحریک چلانے والے پہلے رہنما مانتی ہیں۔وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے بلیک سٹار لائن شپنگ کمپنی بنائی اور یونیورسل نیگرو امپروومنٹ ایسوسی ایشن بنائی، جو افریقی تاریخ اور ثقافت کے لیے کام کرتی ہے۔جو بائیڈن کی طرف سے معافی پانے والے دیگر افراد میں ڈیرل چیمبرز شامل ہیں، جو کہ تخفیف اسلحہ کے وکیل ہیں جو ایک غیر متشدد منشیات کے مقدمے میں سزا یافتہ ہیں۔اسی طرح امیگریشن کے وکیل واردتھ عرف روی رگبیر کو بھی معاف کر دیا گیا ہے جسے 2001 میں سزا سنائی گئی تھی۔وائٹ ہاؤس نے بتایا کہ لیونارڈ سکاٹ 2019 میں ورجینیا کی ریاستی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے اور گزشتہ سال پہلے سیاہ فام اسپیکر بنے۔معاف کیے جانے والوں میں کیمبا اسمتھ پرادیا بھی شامل ہیں، جو ایک مجرمانہ دفاعی وکیل ہیں جنہیں 1994 میں منشیات کے ایک غیر متشدد مقدمے میں سزا سنائی گئی تھی اور اسے معاف کر دیا گیا تھا۔جو بائیڈن نے 1990 کی دہائی میں سزا یافتہ دو دیگر افراد کو بھی معاف کر دیا ہے جن میں رابن پیپلز اور مائیکل ویسٹ شامل ہیں۔واضح رہے کہ اپنے دور صدارت کے آخری روز جوبائیڈن کی جانب سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو بھی رہا کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ پاکستانی شہری ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکی عدالت نے طویل قید کی سزا سنائی ہے اور وہ تاحال امریکی جیل میں ہیں۔ وہ بدترین حالات میں قید ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں