برطانیہ میں عدالتی حکم پر بچے کو موت کے گڑھے میں دھکیل دیا گیا۔ ماں کی مخالفت کے باوجود عدالت نے بیمار بچے کو موت کے گھاٹ اتارنے کا حکم دے دیا۔ یہ برطانیہ میں اپنی نوعیت کا سب سے منفرد کیس ہے اور اسے آنے والے برسوں تک یاد رکھا جائے گا۔ لٹل آئڈن تیزی سے ترقی پذیر، شدید اور لاعلاج اعصابی بیماری میں مبتلا تھا۔ ڈاکٹروں نے کہا کہ وہ دیکھنے اور سننے کے علاوہ سونگھ اور محسوس کر سکتا ہے۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بچے کا علاج روک دیا گیا جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہو گئی۔ عدالت کے حکم پر آکسیجن ڈیوائس ہٹا دی گئی۔ ایک سالہ آئڈن بیرک جمعرات کو وسطی لندن کے مشہور گریٹ اورمنڈ ہسپتال میں انتقال کر گیا۔ سماجی حلقوں نے عدالتی حکم اور اس کی تعمیل دونوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
شہباز شریف نے اسپین میں تارکین وطن کی کشتی کے حادثے میں 40 پاکستانیوں کے…
تحریر ۔۔۔۔نصرت جاوید ملالہ یوسف زئی گزرے ہفتے کے آخری دو دن اسلام آباد میں…
برطانیہ کی لیبر پارٹی کے رکن پارلیمنٹ رکن پارلیمنٹ نے معافی کا جرم قبول کر…
درجنوں تارکین وطن کشتی کے ذریعے اسپین جانے کی کوشش میں گہرے سمندر میں حادثے…
وفاقی ادارہ شماریات نے بڑی صنعتوں کی کارکردگی کی رپورٹ جاری کردی۔ پہلے 5 ماہ…
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ بغیر کسی قصور کے 5 ماہ…