برطانیہ میں عدالتی حکم پر بچے کو موت کے گڑھے میں دھکیل دیا گیا۔ ماں کی مخالفت کے باوجود عدالت نے بیمار بچے کو موت کے گھاٹ اتارنے کا حکم دے دیا۔ یہ برطانیہ میں اپنی نوعیت کا سب سے منفرد کیس ہے اور اسے آنے والے برسوں تک یاد رکھا جائے گا۔ لٹل آئڈن تیزی سے ترقی پذیر، شدید اور لاعلاج اعصابی بیماری میں مبتلا تھا۔ ڈاکٹروں نے کہا کہ وہ دیکھنے اور سننے کے علاوہ سونگھ اور محسوس کر سکتا ہے۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بچے کا علاج روک دیا گیا جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہو گئی۔ عدالت کے حکم پر آکسیجن ڈیوائس ہٹا دی گئی۔ ایک سالہ آئڈن بیرک جمعرات کو وسطی لندن کے مشہور گریٹ اورمنڈ ہسپتال میں انتقال کر گیا۔ سماجی حلقوں نے عدالتی حکم اور اس کی تعمیل دونوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
پاکستان کشمیریوں کیساتھ کھڑا، کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائیگا، آرمی چیف
عمران خان نے بھی بات نہ مانی تو صدارت چھوڑ دوں گا: جنید اکبر
جموں کشمیر تحریک حقِ خود ارادیت انٹرنیشنل نے برطانوی وزیراعظم کو یادداشت پیش کردی
ٹرمپ کی مداخلت اور دباؤ قبول نہیں کریں گے: ترجمان حماس خالد قدومی
سعودی عرب کا ٹرمپ کی پیشکش پر سخت جواب
امریکی صدر نے غزہ پر قبضے کا اعلان کردیا
اسماعیلی کمیونٹی کے غم میں برابر کے شریک ہیں، وزیر اعظم شہباز شریف
پاکستان کسی بھی مہم جوئی کا مکمل طاقت کے ساتھ جواب دے گا، آرمی چیف کا حیران کن بیان سامنےآگیا
لندن: ہائبرڈ ورکنگ کا تنازع، پولیس کے 300 ارکان کا ہڑتال کا اعلان
آرمی چیف کو عمران خان کا کوئی خط نہیں ملا: سیکیورٹی ذرائع