حکومت نے سائبر کرائم ترمیمی بل کا ابتدائی مسودہ تیار کیا ہے، جس میں جعلی خبریں پھیلانے پر سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں۔ مجوزہ بل کے تحت غلط معلومات پھیلانے والوں کو پانچ سال تک قید یا 10 لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا دی جا سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق مسودے میں ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی کے قیام کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس اتھارٹی کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے مواد کو بلاک کرنے یا ہٹانے کا اختیار حاصل ہوگا اور وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں یا افراد کو نقصان دہ مواد کو ہٹانے کے احکامات جاری کر سکتا ہے۔ اتھارٹی کو ریاست یا اس کے اداروں کے خلاف نفرت پھیلانے والے مواد کو ہٹانے کا بھی اختیار دیا جائے گا۔ مزید برآں، ترمیم میں دھمکیوں، جھوٹے الزامات، اور فحش مواد سے متعلق مواد کو ہٹانے کی دفعات شامل ہیں جو جان بوجھ کر غلط معلومات پھیلاتا ہے، خوف پھیلاتا ہے، یا شک پیدا کرتا ہے۔ پانچ سال قید یا دس لاکھ روپے تک جرمانہ۔ اتھارٹی کی سربراہی ایک چیئرمین کرے گا اور یہ چھ ارکان پر مشتمل ہو گا۔ اتھارٹی کے فیصلوں کو ٹریبونل میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔
پاکستان کشمیریوں کیساتھ کھڑا، کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائیگا، آرمی چیف
عمران خان نے بھی بات نہ مانی تو صدارت چھوڑ دوں گا: جنید اکبر
جموں کشمیر تحریک حقِ خود ارادیت انٹرنیشنل نے برطانوی وزیراعظم کو یادداشت پیش کردی
ٹرمپ کی مداخلت اور دباؤ قبول نہیں کریں گے: ترجمان حماس خالد قدومی
سعودی عرب کا ٹرمپ کی پیشکش پر سخت جواب
امریکی صدر نے غزہ پر قبضے کا اعلان کردیا
اسماعیلی کمیونٹی کے غم میں برابر کے شریک ہیں، وزیر اعظم شہباز شریف
پاکستان کسی بھی مہم جوئی کا مکمل طاقت کے ساتھ جواب دے گا، آرمی چیف کا حیران کن بیان سامنےآگیا
لندن: ہائبرڈ ورکنگ کا تنازع، پولیس کے 300 ارکان کا ہڑتال کا اعلان
آرمی چیف کو عمران خان کا کوئی خط نہیں ملا: سیکیورٹی ذرائع